شاکر کا بلاگ

Avatarشاکر کا بلاگ میری بلاگنگ کے سلسلے میں پہلی کاوش ہے امید ہے قارئین کو پسند آۓ گا مجھے اپنی راۓ سے مطلع کیجیے گا

غم

اک دن میں نے اس سے پوچھا کیوں اجڑے اجڑے رہتے ہو کیوں بکھرے بکھرے رہتے ہو دل کا یہ غم کسی سے کیوں نہیں کہتے ہو تب وہ دھیرے سے بولا کیا کیا سنو گے کیا کیا سناؤں چلتے چلتے یونہی اک دن اک شخص ملا تھا روٹھا روٹھا رویا رویا اس دنیا سے زندگی سے اسے گِلا تھا اسے صرف غم ملا تھا کانچ سا وہ شخص اسے ٹکڑاٹکڑا میں نے جوڑا زندگی سے اس کا ناتہ جوڑا اسے پھر سے جینا سکھایا پھر جانے کیسے یہ سب ہوا پھولوں سا وہ شخص آنکھوں میں اتر گیا دل میں گھر کر گیا پھر چپکے چپکے دھیرے دھیرے سیپ کی طرح غم کے موتی اگل کر وہ بندہوتا گیا مجھ سے دور ہوتا گیا دکھ میں بگھوتا گیا میری محبت، میرا پیار سب بھول گیا جیسے اجنبی ہوگیا اور پھراک دن چپکے سے میرے آشیاںسےاڑگیا اتنا کہہ کر وہ مجھ سے بولا شاکر یہ غم بھی عجب ہوتا ہے ناں نفس کو نفس کا محتاج کردیتا ہے اک دوجے کا گدا کر دیتاہے اس کا ستم بھی عجب ہوتا ہے جاتے جاتے بھی باز نہیں آتا بے وفا کر دیتا ہے سنومری اک بات مانو کبھیکسیکےغمخواربنوتو اتنے قریب نہ جانا کہ اسکے غم سے دامن جلا بیٹھو کوئی روگ لگا بیٹھو اس کے غم کا سمندر پاٹتےپاٹتے اپنی متاع لُٹا بیٹھو

1 comments:

Post a Comment